ہمارے بارے میں

about

ندوہ کا کتب خانہ ہندوستان کا ایک نادر کتب خانہ ہے، جس کی عملاً داغ بیل ۱۸۹۹ء میں پڑی، یہ کتب خانہ پہلے گولہ گنج میں واقع ندوۃ العلماء کے قدیم دفتر میں تھا، علامہ سید سلیمان ندویؒ کی تجویز پر ۱۹۰۸ء میں دار العلوم کے عظیم الشان عباسیہ ہال میں منتقل کیاگیا، مگر یہ ہال کتب خانہ کے لیے ناکافی تھا، اس لیے حضرت مولانا سید ابو الحسن علی حسنی ندویؒ کے دور نظامت میں ۲؍نومبر ۱۹۷۵ء کو شیخ احمد بن عبد العزیز آل مبارک (چیف جسٹس متحدہ عرب امارات) کے دست مبارک سے کتب خانہ کے لیے پانچ منزلہ ایک پرشکوہ عمارت کا سنگ بنیاد رکھا گیا اور ۲۸؍فروری ۱۹۸۴ء کو اس کا شاندار افتتاح ہوا، اس موقع پر شیخ حسن حبنکہ( صدر رابطہ علمائے شام)، شیخ عبد الحلیم محمود‘ شیخ جامع ازہر اور ڈاکٹر شیخ محمد حسین ذہبی، وزیر اوقاف وازہر موجود تھے۔

یہ کتب خانہ علامہ شبلی نعمانی کے نام سے قائم ہے، ندوہ میں ایک عظیم الشان لائبریری کا قیام ان کا دیرینہ خواب تھا اور اس سلسلہ میں ان کی ابتدائی کوششیں یقینا قابل قدر ہیں، اس کتب خانہ کا سب سے بڑا امتیاز یہ ہے کہ اس میں مخطوطات اور نادر الوجود کتب کا ایک بڑا ذخیرہ موجود ہے، زیادہ تر کتابیں عربی زبان میں ہیں اور عالمی زبانوں کے علاوہ مختلف ملکی وعلاقائی زبانوں میں بھی اہم کتابیں اس کتب خانہ کی زینت ہیں، نابینا افراد کے لیے بریل میں بھی چند کتابیں موجود ہیں اور اورنگ زیب عالمگیر کے زمانہ کا اصطرلاب بھی موجود ہے، فنون کے لحاظ سے عربی میں تاریخ اور فارسی میں ادبیات کا ذخیرہ اپنی تعداد کے اعتبار سے قابل ذکر ہے، عربی ، فارسی اور اردو مخطوطات تقریباً ۵؍ہزار ہیں، جن میں سے بہت سے شائع نہیں ہوئے ہیں۔کچھ حال میں شائع ہوئے ہیں، تاہم بہت سے نسخے ایسے ہیں جن کی طباعت ہنوز باقی ہے۔ اردوزبان میں مخطوطات کی تعداد یوں کم ہے ،مگر ان میں بیشتر قدیم رسم الخط میں ہیں اورچند ایسے بھی ہیں جو شائع نہیں ہوئے یا انہیں اصل ہونے کی اہمیت حاصل ہے مثلاً: مصحفیؔ کے تلمیذ رشید منتظرؔ کے مکمل دیوان کا واحد نسخہ،دیوان برہمن، دیوانِ صبا،دیوان مصحفی وشاہنامہ اردو اور دیوانِ شیدا وغیرہ۔ان کے علاوہ مہرجاں تاب اور تذکرہ میر حسن جیسے خطی منفرد نسخے ندوۃ العلماء کے کتب خانہ کو زینت بخش رہے ہیں۔ شاہنامہ فردوسی کا ایک بہترین مصور نسخہ ہے جس میں پینٹنگ کے لیے قیمتی پتھروں سے بنائے ہوئے رنگ کا استعمال ہواہے۔ اسی طرح عجائب المخلوقات کا نہایت عمدہ مصور نسخہ بھی کتب خانہ کی ارائش کا ایک حصہ ہے۔

about
about

کتب خانے میں موجود فنون اور تمام مطبوعہ کتابوں کی تعداد تقریباً سوا دو لاکھ سے متجاوز ہے،کتب خانے میں معیاری رسائل وجرائد کا بھی ایک معتد بہ ذخیرہ ہے۔ ان میں ماہ نامہ الندوہ (اردو)لکھنؤ، الضیاء لکھنؤ(عربی)، ماہنامہ معارف اعظم گڑھ، تعمیر لکھنؤ قابل ذکر ہیں،اسی طرح مولانا عبد الماجد دریابادی کے ہفتہ وار سچ، صدق، صدق جدید کے تمام شماروں (۱۹۲۵ء تا ۱۹۸۵ء) کی ڈیجیٹل فائل موجود ہے۔اسی طرح کتب خانے کی مخطوطات کی صفحہ وار ڈیجیٹل کاپی بنوائی گئی ہے، جس سے علمی وتحقیقی کام کرنے والوں کو سہولت کے ساتھ مطلوبہ کتاب کا برقی نسخہ فراہم کیاجاتاہے۔ کتب خانہ میں چنداہم شخصیات کے پورے مکتبات بھی موجود ہیں جن کی کتابوں کی تعداد تقریباً ۱۰۴۴۰؍ ہے، اس کے علاوہ ہندی اور انگریزی زبان میں بھی معتد بہ کتابوں کا ذخیرہ موجود ہے۔ اس کتب خانہ کے لیے مولانا اسحاق جلیس ندوی، مولانا سید محمد مرتضیٰ بستوی مظاہری اور مولانا قاضی محمد ہارون اندوری ندوی مظاہری کی شبانہ روز مخلصانہ محنتیں ہمیشہ یاد کی جائیں گی، فی الحال کتب خانہ کا انتظام وانصرام مولانا محمد فیضان نگرامی ندوی کے ذمہ ہے اور الحمد للہ مکتبہ جدید وسائل سے ہم آہنگی کی جانب تیزی سے گامزن ہے۔

Nadwa Library Logo

کتب خانہ علامہ شبلی نعمانی حقیقت میں ایک مثالی دانش کدہ اور ادبی ودینی و تاریخی کتب کا ممتاز ادارہ ہے، جو علمی اقدار کے تحفظ کا علم بردار ہے۔کتب خانے میں متنوع فنون کی گرانقدر کتب کا ایک وسیع ذخیرہ موجود ہے، متعدد عالمی زبانوں کے علاوہ ملک کی مختلف علاقائی زبانوں میں بھی کتابوں کی ایک معتد بہ تعداد مکتبہ کی زینت ہے۔

رابطے کی تفصیلات

کتب خانہ علامہ شبلی نعمانی، ندوۃ العلماء کیمپس، ٹیگور مارگ، لکھنؤ، اتر پردیش ۲۲۶۰۰۷ ،انڈیا

library@nadwa.in

© کاپی رائٹ2025 | جملہ حقوق محفوظ ہیں